Posts

Showing posts from 2016

ایک نظر ایک جائزہ "نکلے تیری تلاش میں" پر

Image
سچ بتاوں تو "نکلے تیری تلاش میں" کو میں کسی عاشق کی اپنے محبوب کی تلاش میں نکلنے کی روداد سمجھ رہا تھا مگر جوں جوں میں اس کتاب کو پڑھتا گیا کہانی کا رنگ اور میری رائے بدلتی گئی۔ نکلے تیری تلاش میں ہے تو ایک دیوانے کی روداد نہیں مگر اسکا عشق مادی نہیں ،فانی نہیں بلکہ اسکا عشق لافانی ہے حقیقی ہے۔یہ تلاش ہے کھلتے منظروں کی چاہے وہ استنبول کی ٹرین کا سفر ہو، یا ارض روم کی قدیم مکانوں کی دیدہ زیب سرخ چھتیں ہوں ، نورستان کی چوٹیوں کی بیچوں بیچ بہتا دریا کابل ہویا ایران کے گرم حمام ہوں، شہر مشہد کے امام رضا کے روضے  کا سنہری گنبد ہویا عمر خیام کا نیشاپور ہو۔ بلند و بالا نوح کا پہاڑ ہو یا پھولوں کا دیس ہالینڈ ،کانسطنطاین کا ابی محل ہو یا صوفیہ کا عظیم معبد ہو۔ او رئینٹ ایکسپریس کا سفر ہو یا شہزادوں کی جزیرے ہوں۔شہر بے مثال لنڈن ہو یا ایمسٹرڈیم کی خوبصورت نہریں۔  ہر طرف تاریخ میں لپٹے منظر اور ان منظروں کی تلاش میں نکلا ایک نورد۔ جو ان منظروں کو خوبصورت الفاظ میں پرو کہ پڑھنے والے پر اپنا سحر طاری کردیتا ہے۔ تلاش کا یہ سفر ازل سے ابد تک ہے ہر منظر اس کوہ نورد کی پیاس بڑھائے جاتا ہے ۔

مفادات کی جنگ

مفادات کی جنگ پاک چین دوستی ہو یا روس بھارت یاری ہمیشہ اپنے مفادات کو سامنے رکھا جاتا ہے,کوئی ملک مفادات کو پس پشت نہیں ڈالتا. پچھلے کچھ عرصے سے عالمی منظر نامے پر کچھ انتہائی  اہمیت کے حامل ملکوں کی طرف سے حالات کا رخ کسی بڑی جنگ کے طرف مڑتا محسوس ہو ا هے . کبھی ترکی روس میں طیارہ گرانے پہ تنازہ کھڑا ہو جاتا ہے تو کبھی پاک بھارت میں ممبئی, پٹھان کوٹ جیسے واقعات کشیدگی کی صورت پیدا کردیتے ہیں.اگر ہم عالمی منظر نامے کو دیکھیں تو ایک طرف عرب ممالک کے گٹھ جوڑ سے داعش کے خلاف چونتیس ملکی اتحاد کا اعلان ہوا جبکہ شام, ایران اور عراق اس اتحاد کا حصہ نہیں بنے. ان ملکوں کے مطابق یہ گٹھ جوڑ سنی ممالک کی جانب سے شیعہ کے خلاف ہونے جارہا ہے. جبکہ عرب ممالک کے مطابق یہ اتحاد داعش کے خلاف ہے مگر یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ سعودی عرب شام میں شیعہ حکومت کے خاتمے کے لیے بھی کام کر رہا ہے. جو بھی ہو یہ ایک خالص مفادات کی جنگ ہے مگر اس جنگ کو مسلکی رنگ دینے کی کوشش کی جارہی ہے.پاکستان بھی اس,چونتیس ملکی اتحاد کاحصہ بنے جا رہا ہے جو کسی طور بھی درست نہیں.کیونکہ ایک طرف ہمارا برادر اسلامی سعودی عرب ہے تو دوسری

Naya saal naya ehad نیا سال نیا عهد

شام اہستہ اہستہ دن کو اپنی لپیٹ میں لے رہی یے,سرمائی بادلوں میں لپٹی دھند الود یہ شام اس سال کو الوداع کہہ رہی ہے. وہی سال جس میں ہم نے وطن کو خوب نوچا, ایک دوسرے کے گریبان چاک کیے,ہم شرمندہ ہیں یا رب کے تیری   اس سوہنی دھرتی کو ہم نے خون سے رنگا,خوب نافرمانیاں کی,  دوا سے لیکر دعا تک میں ملاوٹ کی, ننھے کلیوں کو بےدردی سے مسل ڈالا, جہاں بھوک سے بلکتے بچوں کی ہم انسانوں نے تو نہیں سنی مگر موت نے ان معصوموں کی بھوک کی تکلیف کی لاج رکھ لی, اس پر ہم  شرمندہ ہیں یا رب,یا رب ہر انے والا دن تو ہمیں یہ پیغام دیتا ہے کہ شب کے اندھیروں کے بعد چمکتا سورج ہوتا ہے مگر میرے وطن کی ظلمت کے اندھیرے اتنے طویل کیوں یا رب؟ من پر اداسی کا بوجھ جب حد سے بڑھ جائے تو انسوؤں میں بہہ جاتا ہے اور من ہلکا ہوجاتا ہے مگر میرے مالک ہم من پہ منوں کے حساب سے بوجھ لیے پھرتے ہیں یہ بوجھ کیسے اترے گا تیرے کرم کے سوا؟ ہم  گمراہی, مایوسی, بداعمالیوں کے گہرے بادلوں میں ہم گھرے ہوئے ہیں یارب, اس شب کو طویل نہ کر ہمیں بھی وہ روشن صبح دے جس میں امن و سکون ہو, جہاں اندر باہر سے زیادہ روشن ہو, جہاں نفس کے نہیں تیرے بندے ہوں یا