ہر طرف انتہائی خوبصوت روشنیوں کی بہاریں تھی ،رات کے 9 بج رہے تھے مگر سارے شہر میں چراغاں کے باعث دن کا منظر تھا.میں بھی چہل پہل دیکھ کہ باہر نکل ایا, گل میں جگہ جگہ دودھ کی سبیلیں لگی تھی اور کہیں کہیں لنگر تقسیم ہو رہا تھا میں بازار کی طرف مڑ گیا اچانک کانوں کو کچھ عجیب سی اواز پڑی جو موقع محل کی مناسبت سے بالکل مناسب نہ تھی مگر جوں ہی میں موڑ مڑ کے مارکیٹ کی طرف ایا اواز واضح ہوگئی ایک گاڑی بازار کےبیچو بیچ کھڑی تھی سارے دروازے کھلے اور والیم فل تھا اور ایک انتہائی واہیات انڈین گانا بج رہا تھا اور چند نوجوان لڑکے ڈانس کر رہے تھے اور اس پہ سونے پہ سہاگہ یہ کہ انکے اردگرد اچھے خاصی تعداد میں لوگ کھڑے انکے ڈانس سے محذوز ہو رہے تھے. یہ 12 ربیع الاول کا دن تھا اور محمدی امت اج حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا ولادت کا دن منا رہے تھے .انتہائی ادب کے ساتھ اس دن کو سب نے اپنی مرضی کے مطابق منایا ہر طرف سجاوٹ, لنگر اور چہل پہل تھی. مجھے کسی کے بھی کسی طرح اس دن کو منانے سے اختلاف نہیں نہ ہی ہماری کوئی اوقات ہے کہ اپنے کسی قول فعل سے نبی پاک کی ذات صفات میں کوئی کمی یا زیادتی کرسکیں.مگر کیا
Comments
Post a Comment