بیمار رویے

بجلی کے بل ہوں, سینما میں کسی نئی فلم کی نمائش ہو, روڈ پر بے ہنگم ٹریفک جام ہو یا کسی برانڈ کی لوٹ سیل ہو , ہر جگہ ہم جلد باز,  بے صبری کا مظاہرہ کرتے ہیں حد تو یہ ہے کہ ایک ڈاکٹر پر چند مریضوں کے بیچ بھی ہم اوپر سے فون کروا کہ سب مریضوں پر اپنے تعلقات کا رعب جما کہ جس خوش فہمی کا اظہار کرتے ہیں وہ قابل تحسین نہیں قابل اصلاح ہے. ہم اپنا محاسبہ نہیں کرتے اور گالیاں حکمرانوں کو دیتے پھرتے ہیں. افسوس کہ ہم کس بیمار ذہنیت کا شکار ہیں ہمیں اندازہ نہیں. اللہ ہی حافظ ہے ہمارا.

Comments

Popular posts from this blog

سیاحت کے عالمی دن کے موقع پر ایک تحریر

زوال پذیر معاشرے/کون سوچے گا؟

یہ کس کی جنگ ہے؟