Karachi local bodies election. کراچی بلدیاتی انتخابات
کراچی سمیت پنجاب کے 12 اضلاع میں صورتحال الیکشن کم اوردنگل زیادہ محسوس ہو رہی ہے کہیں کراچی کے کسی پولنگ اسٹیشن میں سارا کا سارا سٹاف ہی جعلی نکلتا ہے
اور کہیں صوبائی حکمران جماعت کے پوری بیلٹ بک ٹھپوں پہ
ٹھپے لگےپکڑی جاتی ہیں, کہیں راولپنڈی میں ٹھپے لگاتے پولنگ ایجنٹ پکڑا جاتا ہے تو کہیں ملتان میں گورنر کے بیٹے کی پولنگ اسٹیشن پر بے جا مداخلت سنے میں اتی ہے کہیں لانڈھی میں ایم کیو ایم مظلومیت کا مظاہرہ کرتی ہے تو کہیں وفاق کی حکمران جماعت کے حامیوں سے بیلٹ پیپرز پکڑے جاتے ہیں. ہر طرف افراتفری دیکھنے میں اتی ہے کہنے کو تو ہم میڈیا کو قصوروار ٹھہراتے ہیں مگر ہم تک ان حالات کا اصل چہرہ میڈیا ہی پہنچاتا ہے .میڈیا تو اپنے فرائض انجام دے رہا ہے مگر حکمران اور ادارے کب تک اپنے فرائض سے پہلو تہی کرتے رہیں گے. ہمیں یہ مانا ہوگا کہ چاند دیکھنے سے لیکر الیکشن کروانے تک ہم ابھی تک پتھر کے زمانے میں جی رہے ہیں.دنیا وقت کے ساتھ اپنے ہر ادارے کو جدید سہولیات سے اراستہ کر رہی ہے مگر ہمیں صرف روڈ بنانے اکھاڑے اور پھر بنانے سے فرست نہیں. جدید طریقے اپنا کر کبھی ووٹر لسٹ کا رولا تو کبھی پہلے سے ڈل چکنے کا ڈرامہ سے تو نجات پائی جا سکتی ہے.مگر اس سلسلے میں سب سے اہم چیز اتفاق ہے جو ہم میں ہونا تو کجا یہاں نوبت ایک دوسرے کے سر پھاڑنے تک پہنچی ہوئی ہے. ان الیکشن میں کوئی بھی جیتے میئر کسی جماعت کا بھی ائے موجودہ حکومت کبھی بھی اختیاد نچلی سطح تک منتقل نہین کریگی تو نالیاں پکی کروانے کےاختیارات کے لئے چاہیےسر پھاڑو یا دو نمبری کرو ہاتھ کسی کے بھی کچھ نہیں انا.
اور کہیں صوبائی حکمران جماعت کے پوری بیلٹ بک ٹھپوں پہ
ٹھپے لگےپکڑی جاتی ہیں, کہیں راولپنڈی میں ٹھپے لگاتے پولنگ ایجنٹ پکڑا جاتا ہے تو کہیں ملتان میں گورنر کے بیٹے کی پولنگ اسٹیشن پر بے جا مداخلت سنے میں اتی ہے کہیں لانڈھی میں ایم کیو ایم مظلومیت کا مظاہرہ کرتی ہے تو کہیں وفاق کی حکمران جماعت کے حامیوں سے بیلٹ پیپرز پکڑے جاتے ہیں. ہر طرف افراتفری دیکھنے میں اتی ہے کہنے کو تو ہم میڈیا کو قصوروار ٹھہراتے ہیں مگر ہم تک ان حالات کا اصل چہرہ میڈیا ہی پہنچاتا ہے .میڈیا تو اپنے فرائض انجام دے رہا ہے مگر حکمران اور ادارے کب تک اپنے فرائض سے پہلو تہی کرتے رہیں گے. ہمیں یہ مانا ہوگا کہ چاند دیکھنے سے لیکر الیکشن کروانے تک ہم ابھی تک پتھر کے زمانے میں جی رہے ہیں.دنیا وقت کے ساتھ اپنے ہر ادارے کو جدید سہولیات سے اراستہ کر رہی ہے مگر ہمیں صرف روڈ بنانے اکھاڑے اور پھر بنانے سے فرست نہیں. جدید طریقے اپنا کر کبھی ووٹر لسٹ کا رولا تو کبھی پہلے سے ڈل چکنے کا ڈرامہ سے تو نجات پائی جا سکتی ہے.مگر اس سلسلے میں سب سے اہم چیز اتفاق ہے جو ہم میں ہونا تو کجا یہاں نوبت ایک دوسرے کے سر پھاڑنے تک پہنچی ہوئی ہے. ان الیکشن میں کوئی بھی جیتے میئر کسی جماعت کا بھی ائے موجودہ حکومت کبھی بھی اختیاد نچلی سطح تک منتقل نہین کریگی تو نالیاں پکی کروانے کےاختیارات کے لئے چاہیےسر پھاڑو یا دو نمبری کرو ہاتھ کسی کے بھی کچھ نہیں انا.
Comments
Post a Comment